پنتھرس سربراہ کی لوک سبھا اسپیکر سے پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے سے پہلے جموں ۔کشمیر کے زیرحراست تمام اراکین پارلیمان کی رہائی مانگ
نئی دہلی،نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی اور جموں وکشمیر اسمبلی کے سابق رکن اسمبلی پروفیسر بھیم سنگھ نے پارلیمنٹ کے اسپیکر اوم برلا سے درخواست کی ہے کہ  وہ18نومبر کو پارلیمنٹ کا اجلا س شروع ہونے سے پہلے جموں وکشمیر کے قیدتمام اراکین پارلیمان کی رہائی کے لئے مداخلت کریں جس سے وہ پارلیمنت کے اجلاس میں شرکت کرسکیں۔

پنتھرس سپریمو پروفیسر بھیم سنگھ نے لوک سبھا اسپیکر کے نام ایک خط میں ان سے درخواست کی کہ وہ جموں وکشمیر میں قید تمام اراکین پارالیمان کی، جن میں تسلیم شدہ  سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ سمیت تین موجودہ اراکین پارلیمان شامل ہیں، جلد رہائی کی جموں ۔کشمیر انتظامیہ کو ہدایت دیں جس سے وہ 18نومبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شامل ہوسکیں۔ انہوں نے کہاکہ ان لوگوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے جو پانچ اگست 2019کو صدر کے ذریعہ آرٹیکل 35 A،جسے مئی 1954میں صدر کے آرڈی ننس سے نافذ کیا گیاتھا، ہندستانی آئین سے منسوخی کے بعد غیرموثر ہوگیا ہے۔اس لئے اس قانون کے تحت کسی بھی ہندستانی شہری کو حراست میں رکھا جانا غیرقانونی اور غیر آئینی ہے۔

پنتھرس سر براہ پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندستان کے صدر رامناتھ کووند پر بھی درخواست کی کہ وہ جموں وکشمیر کے تمام موجودہ اراکین پارلیمان کی رہائی کے لئے مداخلت کریں اور جموں وکشمیر کے لیفٹننٹ گورنرکو واضح ہدایت دیں کہ وہ ان تمام کو رہا کئے جانے کے بعد دستیاب پہلی فلائٹ سے ان کی دہلی روانگی کا انتظام کیا جائے تاکہ وہ لوگ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرسکیںیہ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے مفاد میں ہوگاجسے آج خطرہ لاحق ہے ۔انہوں نے کہاکہ جموں ۔کشمیر کے خصوصی درجہ کی حیثیت کو بلا تاخیر بحال کیا جانا چاہئے جس سے جموں ۔کشمیر میں رہنے والے ہندستانی شہریوں کو بھی باقی شہریوں کی طرح جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے فوائد مل سکیں۔