ناوابستہ تحریک کے شریک بانی اور تخفیف اسلحہ کے چمپئن پنڈت نہرو کو پینتھرس پارٹی کی جذباتی خراج عقیدت
نیشنل پینتھرس پارٹی کے  سرپرست اعلی اور ناوابستہ تحریک اور عالمی امن، ترقی اور انسانیت کے مفاد میں مکمل تخفیف اسلحہ کے چمپئن پروفیسر بھیم سنگھ نے آج ناوابستہ تحریک اور نیشنل لیگل ایڈ کمیٹی کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ہندستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے یوم پیدائش کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ہندوستانیوں، تمام ناوابستہ ممالک اور دنیا کے لوگوں کو عالمی امن و مکمل تخفیف اسلحہ کا واضح پیغام دیا جو ناوابستہ تحریک کی ضرورت کے معنی کو سمجھتے ہیں۔

پینتھرس سربراہ نے کہا کہ 1955 میں بیڈنگ میں منعقد ناوابستہ ممالک کی کانفرنس میں چین نے ہندستان کے ساتھ اپنے 'بھائی، بھائی' کے نعرے پر   اعتماد شکنی نہیں کی تھی۔ واضح رہے کہ چین نے 1962 میں ہندستان پر حملہ کر دیا تھا اور اس کے بعد دنیا کا نقشہ اور امن کی پہلی ناوابستہ تحریک کے ساتھ پوری دنیا مختلف طریقے سے حاوی ہو گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو، کو ان کے دوست نیشنل کانفرنس کے رہنما شیخ عبداللہ کے قریبی دوست نے دھوکہ دیا تھا، جب 1952 میں پنڈت نہرو نے شیخ عبداللہ کو اقوام متحدہ میں نمائندہ مقرر کیا تھا۔ یہ نہرو کے قوم پرستی کے جذبہ کا مظہر ہے کہ انہیں اپنے دوست شیخ عبداللہ کو برخاست کر کے 1953 میں جموں و کشمیر کی جیل میں بھیجنا پڑا تھا۔

پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ 1963 میں انہیں پنڈت نہرو کو ملنے کا اچھا موقع ملا، جب وہ تالکٹورا گارڈن، نئی دہلی میں منعقد ایک یوتھ فیسٹیول سے خطاب کر رہے تھے، جس میں جموں و کشمیر کو چھوڑ کر ہندستان کی تمام یونیورسٹیوں کے وفود کو مدعو کیا گیا تھا۔ پروفیسر بھیم سنگھ وزیر اعظم پنڈت نہرو کے سامنے جموں و کشمیر یونیورسٹی کے وفد کو اس کانفرنس میں مدعو نہ کرنے کا مسئلہ اٹھایا۔ 27 مئی، 1964 کو جس دن پنڈت نہرو کا انتقال ہوا، اس دن بھیم سنگھ جموں و کشمیر کے کئی طالب علم رہنماؤں کے ساتھ نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ انہیں یاد ہے کہ اس بھوک میں ہڑتال میں ان کے ساتھی رہے  جموں میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ مسٹر رشپال سنگھ ہی زندہ ہیں۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے یاد کیا کہ وہ بھوک ہڑتال کرنے والے نمائندوں کے ساتھ نگم بودھ گھاٹ، نئی دہلی میں پنڈت نہرو کے آخری سفر میں شامل ہوئے تھے۔

نیشنل پینتھرس پارٹی نے نئی دہلی میں خصوصی کانفرنس میں منظور کردہ ایک قرارداد میں ہندستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کو ایک عظیم سیکولر، سوشلسٹ اور جمہوری لیڈر قراردیا اور واہ تحریک کے شریک بانی اور تخفیف اسلحہ کے چمپئن پنڈت نہرو کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پنڈت نہرو کو ان کے تالکٹورا گارڈن میں واقع دفتر میں آمنے سامنے ملے اور بعد میں تین مورتی میں ویلکم روم میں ان سے ملاقات کی اس وقت وزیر اعظم نے اے ایم یو کے تما نمائندوں کو چائے پر ایک کانفرنس میں شرکت کے لئے مدعو کیا تھا۔