جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سینئر ایکزیکیو ممبر اور جموں وکشمیر سے سابق رکن اسمبلی پروفیسر بھیم سنگھ نے معروف سیاسی کارکنوں اور میڈیا کے لوگوں کی نئی دہلی میں منعقدہ ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلدہی تمام قومی، جمہوری اور سیکولر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ جموں۔ کشمیر کی ، جسے وہاں کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ صلاح و مشورہ اور ان کی بات سنے بغیر حال ہی میں مرکز کے زیرانتظام علاقہ میں تبدیل کردیا گیا ہے ، موجمودہ صورتحال پر ایک ہنگامی میٹنگ کریں گے ۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر وہاں کے مہاراجہ کے، جو ایسا کرنے کی واحد امجاز اتھارٹی تھے، ذریعہ دستخط کردہ الحاق نامہ کو اس وقت گورنر جنرل لارڈ ماونٹ بیٹن کے ذریعہ 27اکتوبر، 1947کو منظوری فراہم کئے جانے کے بعد ہندستان کا اٹوٹ حصہ بنا تھا۔جموں وکشمیر کی تاریخ، سیاسی پس منظر اور ثقافتی شناخت کی وجہ سے عارضی دفعہ 370کے تحت خصوصی درجہ دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور لندن یونیورسٹی سے قانون میں پوسٹ گریجوئیٹ پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندستان کی تمام سیاسی جماعتوں ( حکمراں جماعت بی جے پی کو چھوڑ کر)پر زور دیا کہ جموں وکشمیر کے سیاسی اور قانونی اصل معاملات کو سمجھنے کے لئے مل جل کر بیٹھیں جو مرکز کی حکمراں قیادت کے مسائل سے غلط طریقہ سے نپٹنے کی وجہ سے ریاست میں ابھر کر سامنے آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے خصوصی درجہ کو ختم کرکے اسے مرکز کے زیرانتظام علاقہ میں تبدیل کرنا اور 200پرانے قوانین/ضابطوں/کنونشن/روایات کو مٹانا ریاست کے لوگ قبول نہیں کریں گے۔